Tabassum

Add To collaction

خدا نبھا رکھنا(حصہ دوم)

*کتنی گرہیں کھولوں میں* 


                 حصہ دوئم

یہ_رشتہ_خدا_نبھاہ_رکھنا 
ہاں میں وعدہ کرتا ہوں نہیں ملوں گا اس سے دوبارہ 
مرد اپنی باتوں کے فریب سے کسی بھی عورت کو اہنے رنگ میں ڈھال سکتا ہے 
صائم کی باتوں پہ یقین کرتے ہوئے سینے سے لگ گئی 
صائم آپ نہ اب اس گندی لڑکی سے بات کرنا 
آپ نماز پڑھا کریں شیطان آپ کے پاس نہیں آئے گا 
صائم مسکرایا اچھا میری جان اب اپنا موڈ ٹھیک کرو کچھ نہیں ہو گا 
میں اب نہیں جاوں گا اس کے پاس 
کھانا بنا رہی تھی ساس ماں پاش آئی 
صدف پتر یہ صائم کہاں جاتا ہے 
کہاں رہتا ہے 
مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آتا 
صدف بولی خالہ جان آپ جانتی تھی نا صائم جی کا ریلیشن ہے کسی لڑکی کے ساتھ 
وہ اس لڑکی کے ساتھ رابطہ میں رہتے ہیں دونوں ایک ساتھ جاب بھی کرتے ہیں 
ساس نظریں چرا کر بولی 
بیٹی تم اس کو سدھار لو اہنے قابو میں کر لو 
ایسا کرو ایک بابا جی ہیں 
ان کے پاس جاو وہ تعویذ دیتے ہیں شوہر کو قابو کرنے کا 
صدف ساس کی طرف دیکھ کو بولی 
خالہ جان میرا ایمان اللہ پاک پہ ہے 
اللہ کے پاک کے سوا میں کیوں کر کسی سے مدد مانگوں 
میرا اچھا برا سب اللہ کے ہاتھ ہے 
کسی نامحرم سے جا کیسے میں سوال کر سکتی ہوں 
کے وہ میرا گھر آباد کرے 
جس نے مجھے اس امتحان میں ڈالا ہے وہی اللہ میری مدد بھی فرمائے گا 
اور مجھے یقیں ہے اب صائم جی بلکل بھی ایسا کوئی کام نہیں کریں گے 

عالیہ میری جان آج ڈنر کے لیئے چلیں گے آفس کے بعد پارک جائیں گے 
عالیہ غصے سے بولی صائم یار چھوڑو مجھے کہیں نہیں جانا 
تم رہو اپنی اس بیوی کے پاس 
صائم پیار سے بولا عالیہ میری جان غصہ کیوں کرتی ہو
وہ پاگل سی ہے اس کی پرواہ کس کو ہے 
عالیہ منہ بنا کر بولی نہیں صائم 
تم اس کے پاس ہی رہا کرو 
صائم۔نے ہاتھ پکڑا میری جان تمہارے لیئے تو صائم اپنی جان قربان کر دے 
عالیہ اپنے آنسو کئ آگ میں جلا چکی تھی صائم کو 
انھوں نے ڈنر کیا 
وہ دونوں لیٹ نائٹ باہر رہے 
صدف انتظار کر رہی تھی 
پھر سے وہی روٹین شروع ہو گئی 
دو دن گزرے تھے کے عالیہ کے ساتھ رابطے شروع ہو گئے 
صدف کیا کرتی 
یہ وہ مقام ہوتا ہے یہاں عورت بے بس ہو جاتی ہے 
صدف کو بخار تھا 
بے ہوشی میں سوئی ہوئی تھی 
ساس نے کہا صائم آئے گا تو اسے کہنا تم ڈاکٹر پاس لے جائے 
بھلا جس کے سہارے جینا ہو وہی زہر بن جائے تو کیا شکوہ کرنا 
صائم تو عالیہ کی بانہوں میں فنا ہو چکا تھا 
وہ دن بھر آفس میں اس کے ساتھ رہتا کافی لیٹ گھر آتا 
صائم گھر آیا صدف سو رہی تھی 
آہستہ سے بولا عالیہ میری جان اب کال بند کرو مجھے بہت نیند آئی ہے 
صدف بھی پاس ہے 
وہ سن لے گی تو فضول کا تماشہ کرے گی 
صدف بخار سے بے حال تھی 
اس بیچاری کو کہاں ہوش تھا 
رات گزر گئی 
صدف آج سوئی رہی تھی صائم اٹھا آفس چلا گیا 
حال تک نہ پوچھا صدف کا 
یہ درد کتنا درد دیتا ہے صرف وہ عورت ہی سمجھ سکتی ہے 
ساس بت قہوہ بنا کر دیا صدف بیٹی یہ قہوہ پی لو 
ٹھیک ہو جاو گی 
بے بسی میں ماں کو فون کیا 
امی جان میں بہت بڑی مصیبت میں ہوں 
صدف حاملہ بھی ہو چکی تھی 
امی جان صائم جی ہماری کیئر نہیں کرتے 
وہ کسی دوسری لڑکی کے ساتھ پیار کرتے ہیں ہم۔کیا کریں ان کے سامنے ہاتھ بھی جوڑے تھے 
انھوں نے وعدہ بھی کیا تھا لیکن وہ ہماری بات نہیں مانتے 
پھر اسی لڑکی کے پاس چلے گئے ہیں 
ماں باپ نے جب صدف کی بات سنی تو پریشان ہو گئے 
بیٹی ہم کچھ کریں گے تم۔پریشان نہ ہوں 
جب صائم سے بات کی تو صائم صاف مکر گیا 
میرا تو کسی لڑکی کو جانتا ہی نہیں 
آپ کی بیٹی پاگل ہے وہ کچھ بھی بولتی رہیتی ہے 
اس بار صائم کے لیئے میں ایک نفرت تھی 
صدف پاس بیٹھی ہوئی تھی 
صائم کی طرف دیکھ کر بولی صائم جی ہم پاگل نہیں ہیں 
ہم آپ سے محبت کرتے ہیں 
کیوں آپ کو سمجھ نہیں آتی ہماری بے بسی 
صائم کا لہجہ سخت تھا 
محبت کرتی ہو اسلیئے میرا تماشہ لگایا ہوا تم نے سب کے سامنے 
صدف امی ابو سے کہنے لگی آپ لوگ اہنے گھر جائیں 
ہم خود صائم جی سے بات کر لیں گے 
امی ابو چلے گئے 
ابو نے سر پہ ہاتھ رکھا بیٹی اگر چاہو تو طلاق لے لو اس سے 
ایک موقع دے کر دیکھ لو نہیں سدھرتا تو تم جیسا چاہو گی ہم تمہارے ساتھ ہوں گے 
صدف نے مغرب کی نماز ادا کی 
اے اللہ پاک میری مدد فرما 
اگر کہیں مجھ سے کوئی گناہ ہو گیا تو مجھے معاف فرما دے
اے اللہ میں تیری بے بس بندی تیرے سامنے جھولی پھیلائے تم۔سے مانگتی ہوں 
میرا گھر آباد رکھنا 
اے اللہ میرے صائم جی کو سیدھی راہ دکھا دو 
دعا مانگی 
کمرے میں آئی 
صائم غصے میں بیٹھا تھا 
صدف یہ کیا تماشہ ہے 
صدف رونے لگی صائم جی آپ نے وعدہ کیا تھا ہمارے ساتھ آپ اس لڑکی سے دور رہیں گے 
آپ کیوں کر رہے ہیں ایسا 
صائم غصے سے بولا دور ہی تو ہوں اب آفس جاتا ہوں تو اس سے ملاقات ہو جاتی ہے 
صدف غصے سے بولی آپ یا تو مجھے طلاق دے دیں 
یا پھر آفس چھوڑ دیں 
صائم چلانے لگا 
یہ کیا بات ہے آفس چھوڑ دوں تو کھائیں گے کیا پیسے کہاں سے آئیں گے 
صدف نے صائم کا ہاتھ پکڑا 
صائم جی ہم بھوکے رہ لیں گے سوکھی روٹی کھا لیں گے 
ہم بھیک مانگ لیں گے آپ بس آفس چھوڑ دیں 
ہم آپ کو یوں کسی کا نہیں ہونے دیں گے 
آپ غلط راہ پہ ہیں نا صائم جی 
صائم معاملے کو ختم کرنا چاہتا تھا 
ٹھیک ہے صدف میں آفس چھوڑ دوں گا کل سے نہیں جاوں گا 
اب خوش ہو نا 
صدف ہاتھ تھام۔کر بولی آپ سچ کہہ رہے ہیں نا 
صائم نے ہاں میں سر ہلایا 
وقت گزرتا گیا 
اللہ پاک نے بیٹا عطا کیا 
بہت خوش تھے سب 
اس خوشی میں ہاتھ میں پھولوں کا گلدستہ لیئے عالیہ کمرے میں داخل ہوئی 
صدف مبارک ہو اللہ نے بیٹا عطا کیا ہے 
عالیہ کو دیکھ کر بہت غصہ ہوئی 
لیکن کنٹرول کیا 
تھینکس عالیہ ۔۔۔۔
عالیہ تھوڑا سا قریب ہوئی مسکراتے ہوئے بولی 
تمہاری خوشیاں بس چند دن کی ہیں 
صدف عالیہ کی آنکھوں میں دیکھنے لگی 
کچھ کہتی کے صائم کے امی ابو آ گئے 
عالیہ مسکراتے ہوئے چلی گئی 
صدف کو بیٹے کی خوشی بھول گئی تھی 
سارا دھیان صرف عالیہ کی طرف تھا 
گھر آ گئے 
صدف پریشان تھی 
ماں نے بہت بار پوچھا بیٹی کیا ہوا ہے تم کو 
صدف مسکرا کر کہتی کچھ نہیں امی جان 
دن گزرتے گئے 
صائم کو کوئی پرواہ نہ تھی 
بیوی ہے بیٹا ہے اس نے خرچ دینا بند کر دیا 
کبھی مہینے میں 500 ہزار دے دیتا 
صدف کو یہ دکھ یہ غم پاگل کرنے لگا 
وہ پیاری سی لڑکی جس کے خواب تھے شادی کے بعد ہمسفر کی سانس میں سانس لے گی
چھوٹی چھوٹی خوشیوں میں جیئے گی 
لیکن زندگی کا رخ کس طرف ہو جائے کون جانے 
صدف نے عالیہ کو کال کی 
عالیہ نے مسکرانے لگی کیوں صدف بہن کیسے یاد ا گئی میری 
صدف بولی عالیہ آپی آپ سے ملنا چاہتی ہوں 
پلیز ایک بار میری بات سن لیں آپ سے ملنا ہے مجھے 
عالیہ ہنسنے لگی کیوں ملنا ہے بھائی 
آپ بس ملیں پھر آپ کو بتاوں گی نا 
عالیہ ملنے کے لیئے راضی ہو گئی 
دونوں ایک کافی شاپ میں بیٹھی ہوئی تھیں 
صدف عالیہ کی طرف دیکھ کر بولی 
عالیہ آپی آپ ماشاللہ کتنی پیاری ہیں نا 
آپ سمجھدار پڑھی لکھی بھی ہیں 
آپی آپ کیوں ایسا کر رہی ہیں صائم جی کو کیوں مجھ سے چھین رہی ہیں 
عالیہ مسکرائی 
صدف میں کب چھین رہی ہوں 
تم روکو اسے وہ شوہر ہے تمہارا 
اس کو اپنے کنٹرول میں کرو نا میں کب کہتی ہوں اسے میرے پاس آئے 
گود میں بیٹے کو بٹھایا ہوا تھا 
صدف عالیہ کا ہاتھ پکڑ کر بولی آپی 
آپ اور صائم جی شادی کر لیں مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے 
آپ پاکیزہ رشتے میں آ جائیں 
میں قسم لیتی ہوں اہنے بچے کی مجھے کوئی شکوہ نہیں ہے 
عالیہ حیران تھی یہ کیسی لڑکی ہے 
عالیہ کہنے لگی شادی کرنی ہوتی تو بہت پہلے کر لیتی 
میں برباد کروں گی اس کو 
اس نے میرے ساتھ بے وفائی کی تھی 
صدف کرسی سے اٹھی 
پاوں پکڑ لیئے عالیہ کے آپی آپ کے پاوں پکڑتی ہوں میں معافی مانگتی ہوں پلیز میرا گھر نہ برباد کریں 
میرے امی ابو مر جائیں گے 
میرا بیٹا رل جائے گا 
عالیہ غصے سے بولی مرتے ہیں تو مر جائیں 
میرے دل کو تب سکون ملے گا جب صائم کا گھر اجڑ جائے گا 
صدف بے بسی میں بولی 
صائم۔نے ایسا کیا گناہ کیا ہے جو آپ اتنی بڑی سزا دے رہی ہیں 
عالیہ غصے سے بولی میرے ساتھ گزاری ہوئی راتیں میرے ساتھ شادی کے وعدے اور جب نبھاہ کا وقت آیا تو تمہارے ساتھ شادی کر لی اس نے 
صدف روتے ہوئے بولی آپی میرا کیا قصور ہے اس میں 
عالیہ دھکا دے کر بولی تمہارا قصور یہ ہے کے تم اس کی بیوی ہو 
صدف کا لہجہ بدل گیا 
آپی یاد رکھنا میرے ساتھ میرا اللہ ہے 
اور میرا اللہ کبھی مجھے کچھ نہیں ہونے دے گا 
دیکھتی ہوں اپ۔کیسے میرا گھر تباہ کرتی ہیں 
عالیہ کو غصہ آیا ٹھیک ہے دیکھ لیتی ہوں 
صدف صائم کو بنا بتائے ملنے آئی تھی عالیہ سے 
عالیہ مسکرانے لگی 
صدف گھر جاو تمہارے لیئے ایک سرپرائز ہے 
صدف عالیہ کی طرف حسرت سے دیکھنے لگی عالیہ آپی آپ
ضرور پچھتائیں گی
اللہ سب دیکھ رہا ہے 
عالیہ نے صدف کی تصاویر بنا لی تھیں 
صائم کو سینڈ کیں 
دیکھو تمہاری بیوی کسی لڑکے سے ملنے گئی تھی 
اس لڑکے کے ساتھ تو میں تصاویر تو نہیں بنا سکی لیکن صرف صدف کی تصویر بنائی ہے 
صائم دیکھ کر غصہ میں آیا 
صدف خود کو دودھ کی دھلی سمجھتی ہے 
صائم گھر آیا صدف کچن میں کھانا بنا رہی تھی 
صائم پاس گیا چلا کر بولا 
صدف کہاں گئی تھی کس یار سے ملنے گئی تھی تم۔
صائم کی ماں بھی پاس تھی 
ماں ڈانٹ کر بولی صائم ہوش میں تو ہو 
صدف تو ڈاکٹر پاس گئی تھی بیٹے کی میڈیسن لینے 
صائم تصاویر دکھا کر بولا 
امی یہ دیکھیں کسی عاشق کے ساتھ چائے پی رہی تھی بیٹھ کر 
یہ وہ آگ تھی جو عالیہ نے صرف چنگاری دی تھی 
مرد اپنا گریبان نہیں دیکھتا بس بیوی کی چھوٹی سی غلطی پہ غیرت مند ہو جاتا ہے 
صائم نے صدف کو دھکا دیا 
کھانا بنا رہی تھی پانی ابلا ہوا تھا وہ اوپر گر 
کافی جسم کا حصہ جل گیا 
صدف روتے ہوئے بولی صائم جی ہم قسم کھاتے ہیں ہم نے کچھ نہیں کیا 
ہم تو بس عالیہ سے ملنے گئے تھے 
صائم چلانے لگا 
عالیہ عالیہ عالیہ 
اپنی گندگی چھپانے کے لیئے عالیہ کا نام لے رہی ہو اب 
ہاں میں کرتا ہوں پیار عالیہ سے 
ہاں کروں گا اس سے شادی 
تم سے جو ہوتا ہے کرو 
اتنا کہہ کر صائم جانے لگا 
صدف نے پاوں پکڑ لیئے صائم جی اللہ کے واسطے مجھے نہ چھوڑ کر جائیں 
آپ بیشک اس سے شادی کر لیں مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے 
لیکن میرا یقیں کریں میں کسی لڑکے سے نہیں ملنے گئی تھی 
میں بدکردار نہیں ہوں 
جسم جلا ہوا تھا 
لبوں پہ شکایت 
آنکھوں میں آنسو
دل میں محبت 
ہر طرف اندھیرا 
بے بسی 
پاگل پن 
اللہ سے دعا 
گود میں بیٹا 
ہمسفر کی بے وفائی 
سب خواب ادھورے 
ایک آہ 
ایک درد بچھڑنے کا ڈر 
طلاق کی دھمکی ہائے وہ شہزادی کیسے زندہ تھی 
اے اللہ دیکھ رہا ہے نا 
میں تو بد کردار بھی نہیں ہوں میں تو بد چلن بھی نہیں ہوں 
پاک عورت کے لیئے پاک مرد 
پھر میرے ساتھ ایسا کیوں 
اے اللہ میری مدد فرما میں بے بس ہو چکی ہوں
ساس نے پکڑا بیٹی یہاں بیٹھو دیکھو کتنا جسم جل چکا ہے 
صدف چیخنے لگی خالہ جسم کا درد کسے ہے 
میری روح زخمی ہے 
خالہ آپ لوگوں کے کیوں یہ ظلم کیا مجھ پہ 

صائم عالیہ کے پاس گیا میری جان بس بہت ہو گیا 
میں صدف کو اب چھوڑ دوں گا 
عالیہ من ہی من میں قہقہ لگا رہی تھی 
صائم غصہ کیوں کر رہے ہو میری جان 
اس بیچاری کو ایک موقع تو دو 
میں نہیں چاہتی وہ میری طرح بیچاری مر مر کر جیئے 
صائم گالی دے کر بول جہنم میں جائے وہ 
دونوں اسی کافی شاپ پہ گئے یہاں عالیہ اور صدف ملے تھے 
عالیہ بہت خوش تھی صائم کو یوں جلتے ہوئے دیکھ کر مسکرا رہی تھی
اس کافی شاپ کا مالک بزرگ کوئی 70 سالہ بوڑھا تھا 
وہ سب کچھ دیکھ رہا تھا 
عالیہ نے صائم کا ہاتھ تھاما میرے صائم پلیز ریلیکس ہو جاو 
میں ہوں نا تمہارے ساتھ 
صائم۔کا ہاتھ چوما 
بہت پیار کرتی ہوں میری جان 
صائم عالیہ کی طرف دیکھ کر بولا 
عالیہ اگر آپ نہ ہوتی تو شاید میں مر جاتا 
بس کل طلاق دے دوں گا صدف کو 
عالیہ جو چاہتی تھی وہ تو ہو رہا تھا دونوں اٹھ کر جانے لگے تو کافی شاپ کے مالک نے اس بوڑھے شخص نے کہا 
صاحب جی کیا آپ مجھے اہنے 5 منٹ دے سکتے ہیں 
صائم چونک کر بولا 5 منٹ کیوں 
کیا میں آپ کو جانتا ہوں 
وہ بوڑھا مسکرانے لگا بیٹا 5 منٹ ایک جہنم سے بچا سکتے ہیں فیصلہ تمہارا یے 
صائم اگنور کر کے چلا گیا 
عالیہ کو گھر چھوڑا پھر خیال آیا وہ بوڑھا کیا کہہ رہا تھا 
واپس کافی شاپ پہنچا 
بوڑھا شخص دیکھ کر مسکرانے لگا 
میں جانتا تھا تم۔آو گے 
تمہارا نام۔صائم ہے نا 
صائم نے ہاں میں سر ہلایا 
بیٹا ایک بات کہوں بہت نصیب والے ہو تم 
تم کو پاک دامن وفادار اور پیاری سی اللہ نے ہمسفر دی ہے 
صائم چونک کر بولا کیا مطلب آپ کا 
بوڑھے نے لمبی سانس لی 
بیٹا میں اس کافی شاپ کا مالک ہوں 
جس لڑکی کے ساتھ تم۔آج آئے تھے 
کل اس لڑکی کے سامنے ایک پیاری سی گڑیا ہاتھ جوڑ 
رہی تھی 
وہ اپنا گھر بچانے کے لیئے اس عورت کے پاوں بھی پکڑ رہی تھی 
بیٹا میں عمر میں تمہارے بابا جیسا ہوں 
بیٹا وہ گڑیا کتنی بے بس تھی 
بار بار کہہ رہی تھی میرے صائم۔جی کو معاف کر دو ہمارا گھر نا اجاڑو  
بیٹا میں سب کچھ دیکھ اور سن رہا تھا 
میرا تجربہ کہہ رہا تھا تم۔اسی لڑکی کے صائم ہو 
یہ مکار لڑکی چھپکے سے ایک مرد کے ساتھ مل کر اس گڑیا کہ تصاویر بنا رہے تھے 
جب تک مجھے پتہ چلتا یہ لوگ جا چکے تھے 
صائم بوڑھے شخص کی طرف غصے سے دیکھ کر بولا اپ۔جھوٹ بول رہے ہیں عالیہ ایسا نہیں کر سکتی 
بوڑھے شخص نے لیپ ٹاپ آن کیا 
سی سی ٹی وی کی فوٹیج نکالی 
وڈیو اوپن کی 
سب کچھ سامنے تھا 
کیسے صدف پاوں پکڑ رہی تھی عالیہ کے 
ہاتھ جوڑ رہی تھی 
عالیہ مسکرا کر کہہ رہی تھی تم۔لوگوں کا گھر تباہ کر دوں گی میں 
صائم کا کلیجہ پھٹنے لگا 
بوڑھے شخص نے کندھے پہ ہاتھ رکھا 
بیٹا اپنی بیوی کو سنبھالو 
وہ بیچاری ٹوٹ چکی ہے لڑتے لڑتے 
وہ ہار چکی ہے 
ایسی نیک سیرت ہمسفر ملنا بہت قمست کی بات ہے 
بیٹا ایک بدکرادار عورت کے لیئے کسی حور کو نہ درد دینا 
صائم کی آنکھیں نم ہو گئی تھیں 
جسم کانپ رہا تھا خود پہ بہت غصہ تھا 
اللہ پاک سب کچھ دیکھ رہا تھا 
اور وہی ہے ہر مصیبت سے چھٹکارا دینے والا 
وہی واحد لا شریک ہے 
جو ہماری مدد فرماتا ہے 
صدف کا کامل یقین تھا اللہ پہ 
صائم گھر پہنچا صدف صدف کہاں ہو 
ابا نے بتایا ہسپتال لے کر گئے ہیں کافی جل۔چکی تھی بیچاری
صائم چیخنے لگا ابا جان مجھے صدف کے پاس جانا ہے 
عالیہ کا بار بار فون آ رہا تھا 
صائم نے موبائل بند کر دیا 
عالیہ کو فالج کا دورہ پڑا تھا 
وہ زمین پہ پڑی ہوئی تھی مشکل سے موبائل تک پہنچ سکی تھی 
صائم کو مدد کے لیئے کال کہ لیکن صائم نے کال بند کر دی 
عالیہ اپنے کمرے میں تھی بچے نانی کے پاس تھے 
وہ آہستہ آہستہ بے جان سی ہونے لگی جسم حرکت کرنا چھوڑ گیا 
۔۔
صائم ہسپتال پہنچا ماں اداس کھڑی تھی 
صائم ماں کے سینے لگ کر رونے لگا
امی جان معاف کر دیں مجھ سے بہت بڑا گناہ ہو گیا 
ماں آہستہ سے بولی پتر جانتے ہو کیا ہو ہے 
صدف حاملہ تھی اس کا بچہ مر گیا پیٹ میں 
صائم چیخنے لگا 
کمرے میں گیا صدف آنکھیں بند کیئے لیٹی ہوئی تھی 
پاس بیٹھا جا کر 
صدف میری جان آنکھیں کھولو نا 
دیکھو میں آ گیا ہوں 
صدف خاموش تھی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے 
پھر آنکھ کھو ل کر صائم کی طرف دیکھنے لگی 
صائم نے دونوں ہاتھوں سے صرف کا چہرہ اپنے ہاتھوں بھر لیا 
میری جان معاف کر دو 
میں نے بہت درد دیا نا تم۔کو 
بہت پیار کرتی ہو نا میں سب کچھ جان گیا ہوں 
میں غلط تھا میری جان 
صدف نے منہ دوسری طرف پھیر لیا 
صائم نے قدموں پہ اپنے ہونٹ رکھ دیئے 
صدف مر جاوں گا آپ کے بنا 
میں پاگل تمہاری محبت کو سمجھ ہی نہ سکا 
صدف آہستہ سے بولی صائم۔جی ۔۔۔۔۔
صائم دوڑتا ہوا پاس آیا جی صائم۔کی زندگی 
کیا آپ ہمارے صائم جی بن کر آئے ہیں 
صائم نے ہاں میں سر ہلایا 
ہاں میری جان
ساری باتیں مانوں گا آپ کی 
آپ کا بہت سارا خیال رکھوں گا 
قدموں تلے پلکیں بچھاوں گا 
اگر کبھی اپنی صدف سے بے وفائی سوچوں تو مر جاوں گا 
مرنے کے نام پہ صرف نے ہونٹوں پہ انگلی رکھی 
صائم۔جی آپ۔ہماری زندگی ہیں 
آپ ہمارا سب کچھ ہیں 
بس کبھی ہم سے جدا نہ ہونا 
صائم نے سینے سے لگا لیا آئی لو یو میری جان 
بہت پیار کرتا ہوں تم۔سے 
صدف سینے سے لگ کر بولی اور عالیہ 
صائم نے ماتھے پہ بوسہ کیا 
نہیں میری شہزادی اب صرف صدف صائم کی زندگی میں 
صائم کی ہر سانس قربان اپنی صدف پہ 
صائم کی محبت سے آدھی ٹھیک تو اسی وقت ہو گئی تھی صدف 
صائم نے صدف کے آنسو صاف کیئے  
بس میری جان اب آنسو نہیں بہانا
بیٹے کو گود میں اٹھایا ہوا تھا 
صدف نے صائم کا ہاتھ زور سے پکڑا ہوا تھا 
صائم۔جی اب نہ ہم۔سے دور جانا 
صائم مسکرایا صائم۔مر جائے گا اب اپنی صدف کے بنا 
گھر چلے گئے 
اب محبت ایسی تھی کے صائم دن میں بیس بار کال کرتا میری جان کیا کر رہی ہے کھانا کھایا 
ڈنر پہ لے کر جانا ہر خواہش پوری کرنا
جانتے ہو صدف جانتی تھی اللہ پاک اس کے ساتھ ہیں 
وہ کسی پیر بابا جھگڑا تماشہ طلاق نامحرم سے ملاقاتیں ان سب سے خود کو محفوظ رکھا
اور اللہ ہماری نیت دیکھتا ہے 
ہم مشکل وقت میں کتنے ثابت قدم رہتے ہیں 
عالیہ کو فالج کا اٹیک ہوا 
ہسپتال میں بے بس لاچار لاوارث کی طرح ایک بیڈ پہ پڑی ہوئی ہے 
آنکھوں میں ندامت دل میں درد
بے بسی شرمندگی تنہائی 
دل چاہ رہا تھا صرف کو سینے لگا کر معافی مانگ لے 
لیکن اللہ کی لاٹھی بڑی بے آواز ہے جب پڑتی ہے تو انصاف اکا ترازو پھر ڈگھمگاتا نہیں ہے
ایک عالیہ گندی عورت تھی نا ناسمجھ خود کو ہوشیار سمجھنے والی 
شوہر سے جھگڑا کیا طلاق لی یار بنایا اس کا گھر تباہ کرنا چاہااہنے بچوں سے سہارا چھینا باپ کا
ایک عورت عالیہ تھی ایک صدف 
آپ کون ہیں عالیہ یا صدف
کیا ہم بابا پیر مرشد سے مانگنے چلے جاتے ہیں 
کیا ہم کسی دوسرے مرد سے دل لگا لیتے ہیں 
کیا فارس کو پڑھنے والا ہے کوئی ایسا مرد جو اپنی ہمسفر کے ساتھ کوئی ایسا ظلم ڈھا رہا ہے 
کیا ہے کوئی مرد جس کی صدف اپنے ہمسفر کی بے رخی سے نفسیاتی مریضہ ہوتی جا رہی ہے
کیا کوئی شہزادی بن موت ماری جا رہی ہے 
یا پھر۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی عالیہ بن کر کسی کا گھر تباہ کر رہی ہے 
جانے انجانے کسی صدف کی زندگی جہنم بنا رہی ہے 
اگر کوئی فارس کو پڑھنے والی شہزادی عالیہ کی طرح کوئی گناہ کر رہی ہے تو سمجھ جاو 
اللہ پاک سب کچھ دیکھ رہا ہے 
اور شاید عنقریب وہ آپ کو اپنی عدالت میں بلا لے
ہر مرد ہر عورت فارس کے لکھے ایک ایک لفظ پہ سوچنا ضرور 
شاید کے میری بات کسی کی زندگی سوچ بدل دے 
اللہ ہم ہمارا مددگار ہو امین

   2
1 Comments

Simran Bhagat

16-Feb-2022 05:29 PM

Very nyc nyc🔥🔥

Reply